Rafiq Sandeelvi ( رفیق سندیلوی )



سرحدِ مرگ سے اب واپسی ناممکن ہے
 

سرحدِ مرگ سے اب واپسی ناممکن ہے     
 اور آگے کی طرف جانا بھی ناممکن ہے

اب تو جو فہم میں آجائے غنیمت ہے وہی
 آگہی خوابِ پریشان کی نا ممکن ہے

صبح ہوتے ہی میں جاگ اٹھوں گا ، امکان نہیں
 نیند شب ڈھلتے ہی آجائے گی ناممکن ہے

سینکڑوں رنگ کی بارش ہو مسلسل مجھ پر
 جسم ہو جائے مرا قرمزی نا ممکن ہے

میری خواہش ہے میں آواز کو ہیئت دے دوں
 اور آواز کی صورت گری ناممکن ہے



Rafiq Sandeelvi (Pakistán, 1961). Docente de lengua Urdu. Premio Husn-i-Qalam Adabi Award 2003.